رات کا کرب سمیٹے ہوئے سو جاتا ہوں
شور چڑیوں کا مجھے آ کے جگا دیتا ہے
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے